مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پاکستان کو شرارت سے باز رکھنے کے لیے ہیں، اجیت دوول کی ہرزہ سرائی
مشیر قومی سلامتی اجیت دوول نے ہفتہ کے دن کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ کشمیریوں کی اکثریت دفعہ 370 کی برخواستگی کی تائید کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تمام پابندیاں‘ پاکستان کو اپنے نیابتی اور دہشت گردوں کے ذریعہ مزید شرانگیزی سے روکنے کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 خصوصی موقف نہیں تھی بلکہ خصوصی تفریق تھی۔ اسے برخواست کرکے ہم نے کشمیریوں کو ہندوستانیوں کے برابر لاکھڑا کیا ہے۔ صحافیوں کے چنندہ گروپ سے کھل کر بات چیت میں اجیت دوول نے کہا کہ بندشیں دھیرے دھیرے ختم ہورہی ہیں۔ کشمیر‘ جموں اور لداخ کے 199 پولیس ڈسٹرکٹس میں صرف 10میں امتناعی احکام نافذ ہیں جبکہ لینڈ لائن فون تمام 3 علاقوں میں پوری طرح بحال ہوچکے ہیں۔ سیاسی حراستوں پر انہوں نے کہا کہ ان کی نوعیت احتیاطی اقدام کی ہے جس کی قانون نے اجازت دی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت‘ عدالتوں کو جواب دہ ہے۔ اجیت دوول نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ کشمیریوں کی اکثریت دفعہ 370 کی برخواستگی کی پوری طرح حمایت کرتی ہے۔ کشمیریوں کو وسیع مواقع‘ بہتر مستقبل اور نوجوانوں کے لئے زیادہ نوکریاں دکھائی دے رہی ہیں۔ زبانی مخالفت کرنے والوں کی تعداد محدود ہے۔ لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ یہ عوام کی آواز ہے جو درست نہیں۔ مشیر قومی سلامتی نے ہندوستانی اور غیرملکی میڈیا سے کہا کہ پاکستان ‘ وادی میں گڑبڑ پر تُلا ہوا ہے۔ اس نے کئی دہشت گرد کشمیر بھیجے ہیں تاکہ صورت ِ حال نارمل نہ ہو۔ جموں و کشمیر کی صورت ِ حال معمول پر لانے میں کوئی دلچسپی رکھتا ہے تو وہ ہندوستان ہے۔ ہم عوام کو پاکستان کی شرارتوں اور سرحد پار سے اس کی گولیوں کا شکار بننے نہیں دیں گے۔ فوج پر انسانی حقوق کی مبینہ پامالیوں کے الزام پر اجیت دوول نے نشاندہی کی کہ نظم وضبط کی برقراری کی ذمہ داری مقامی پولیس اور مرکز کے نیم فوجی دستوں پر ہے۔ فوج کی زیادتیوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ فوج کا کام صرف دہشت گردوں سے لڑنا ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ پاکستان باز نہیں آیا تو کیا ہوگا‘ اجیت دوول نے تفصیل میں گئے بغیر صرف اتنا کہا کہ ہر مسئلہ کا حل ہوتا ہے.